Wednesday, 23 January 2019

ایک انگریز سے ملنے اس کے کچھ دوست آئے ۔ وہ اپنے دوستوں کےلئے کافی لے کر آیا ۔ کافی کپ ایک جیسے نہ تھے ۔ بلکہ کوئی کرسٹل کوئی پلاسٹک کا تو کوئی ماربل کا تھا۔ اس انگریز کا کہنا ہے کہ میں بغیر سوچے سمجھے ایک ایک کپ سب کو تھما دیا اور مجھے پتا نہیں کس کے حصے میں کون سا کپ آیا۔ لیکن میں کچھ دیر بعد غور کیا کہ سب لوگ کافی انجوائے کرنے کی بجائے ایک دوسرے کے کپ کو حسرت سے دیکھ رہے ہیں۔ جبکہ اصل چیز جس کو انجوائے کرنا تھاوہ کافی تھی۔ اور وہ سب کے کپ کے اندر ایک جیسی تھی۔ یہ ہی حال زندگی کا ہے جوکہ سب کو ایک جیسی ملی دکھ اور سکھ سے ساتھ لیکن ہم دوسروں کی زندگی کو حسرت کی نگاہ سے دیکھتے رہتے ہیں اور اپنی زندگی انجوائے نہیں کرپاتے۔ ہمیشہ شکر ادا کریں۔ اور خوش رہیں۔

admission open

Admission open Pak Unity Computer Center

News Headlines